معارف القرآن از مفتی شفیعؒ APP
전화 번호: 03054248990
معارف القرآن کی چnd خصوصیات
مصنف موصوف کے پیش نظر یہ تھا کہ عوام جو علمی اصلاحات سے واقف اور دقیق مضامین کے متحمل نہیں ہیں وہ بھی قرآن کریم کو اپنے حوصلے کے مطابق سمجھ سکیں، اس لیے تفسیر کو لکھتے ہوئے اس کی پوری رعایت کی گئی ہے کہ فنی اصطلاحات، ال 랜 اور ر معروف 탠스트 ال ال اظ گ 차선 کی کیا ج ، ، ف Â kRET Â 갑태 hartantom 륙태 ار탈합니다 ر اارا ر ر ر ر ر ار 넘들여라. چنانچہ جگہ بہ جگہ صحابہ وتابعین کے تفسیری اقوال اور متقدمین کی تفسیری کتب سے استفادہ کرکے ان کا حوال کتی ہ بھی ہ لطائف ومعارف کے ضمن میں متاخرین میں سے مستند مفسرین کے مضامین بھی لیے گئے ہیں، خصوصاً ایسے مضامین جو اللہ تعالی اور اس کے رسولﷺ کی عظمت ومحبت کو بڑھاتے ہوں اور ان کی وجہ سے اعمال صالحہ انجام دینے کی تحریک ہوتی ہو، متن قرآن کے ترجمہ میں حکیم الامت اشرف علی تھانوی اور شیخ الہند کے ترجموں پر اعتماد کیا گیا ہے، ترجمہ کے بعد مکمل تفسیر وتشریح سے پہلے خلاصہ تفسیر لکھ دیا گیا ہے جو اشرف علی تھانویؒ کی تفسیر بیان القرآن سے ماخوذ ہے، اسے آیات پر مختصر نوٹ کہا جاسکتا ہے کہ اگر کوئی مشغول آدمی اتنا ہی دیکھ لے تو فہم قرآن کے لیے ایک حد تک کافی ہو جائے، آخر میں آیات مندرجہ سے متعلق احکام ومسائل لکھے گئے ہیں، اس میں اس کا التزام کیا گیا ہے کہ صرف وہ احکام ومسائل لیے جائیں جو کسی نہ کسی طرح الفاظ قرآن کے تحت آتے ہوں، احکام ومسائل کا بڑا حصہ تفسیر قرطبی، احکام القرآن للجصاص، احکام القرآن لابن العربی، تفسیرات احمدیہ، تفسیرمحیط، روح المعانی، روح البیان اور بیان القرآن وغیرہ سے لیا گیا ہے، جن کے حوالہ جات بھی میکور ہیں, تاہم نئے عہد کے بعض نئے مسائل کا بھی یکر ہے, قرآن وحدیث اور مجتصےدین کرام کے پیش نظر رکھا گیا ہے اور جس طرح مسائل واحکام میں متقدمین نے اپنے اپنے عہد کے فروں اور اس زمانہ کہ کمیے مسائ ہ